ہمیں اپنوں سے اوپر کے لوگوں کو ہرگز مقابلے میں نہیں دیکھنا چاہیے ان کیساتھ مقابلہ نہیں کرنا چاہیے بلکہ زندگی میں اس طریقہ سے گزاریں کہ اپنے سے نیچے کے طبقے کو دیکھیں بہت سارے لوگ اس وقت ایسے ہیں کہ جن کو کھانے کا ایک وقت میسر آتا ہے وہ اللہ تعالیٰ کا لاکھ لاکھ شکر ادا کریں کہ اللہ تعالیٰ نے انہیں کھانے کا ادا
کیا ہے ۔ اپنے آس پاس پڑوس میں ایسے ضرور ملیں گے ۔اور نہیں پیارے حبیبﷺ کی زندگی کو دیکھ لیں کہ انہوں نے کیسی زندگی گزاری ۔حضرت فاطمہ ؓ نبی اکرم ﷺ سے بہت محبت تھی ایک مرتبہ پیارے آقاﷺ کے گھر میں تشریف لائیں تو آپ ﷺ نے پوچھا کیسا آنا ہوا تو آپ ﷺ نے دوپٹا کھولا تو اس میں آدھی روٹی تھی نبی کریم ﷺ کی خدمت میں پیش کرکے کہا ابا جان میں آپ کیلئے تحفہ لے کر آئی ہوں پوچھا یہ کیسے عرض کیا کہ ہم کئی دنوں سے بھوکے تھے۔حضرت علی ؓ نے کچھ کام کیا اور آٹا لے کر آیا میں نے اسکی تین روٹیاں پکائیں ایک حسن اور حسین ؓ نے کھائیں اور ایک سائل کو دی جب میں اپنے حصے کی روٹی کھارہی تھی تو دل میں خیال آیا پتا نہیں کہ ابا جان کو کھانے کیلئے کچھ میسر ہے کہ نہیں تو اس لیے اپنی بکیہ آدھی روٹی آپﷺ کیلئے لے کر آئی ہوں آپ ﷺ قبول کرلیجئے آپ ﷺ نے اے فاطمہ قسم ہے مجھے اپنے رب کی تین دن گزر گئے ہیں۔تیرے باپ کے پیٹ میں ایک لقمہ بھی نہیں گیا ۔ دو جہانوں کے سردار کا یہ عالم ہے کہ تین دنوں سے کچھ نہیں کھایا ۔آج کتنے ایسے گھر ہیں کہ جہاں پر تین دن سے انہوں نے کچھ نہ کھایا ہو ہم ان جیسی زندگی تو نہیں گزار سکتے ہیں آج جب ہم پر ان جیسے معاملات آتے ہیں ۔تو ہماراایمان بھی خطرے میں پڑ جاتا ہے ۔ آج ہم آپ کو ایسا ہی عمل بتا رہا ہوں ۔اللہ تعالیٰ کی ذات مکمل یقین رکھ کر آپ نے یہ عمل کرنا ہے پھر دیکھیں
اللہ تعالیٰ آپ کے حالات کو کیسے ٹھیک کرتے ہیں سب سے پہلے نماز کی پابندی کریں ۔گھر میں کوئی ایسا نہ ہو جو بے نمازی ہو کوئی ایک بندہ فجر کی نماز پڑھ کر آئے اور وہ کچن میں جائے آدھی مٹھی چینی کے لے لے اور ہر دانے پر اللہ تعالیٰ کے یہ تین نام یا رزاقُ ، یا فتاحُ ، یا کریم ُ ان تمام ناموں کا ورد اتنی تعداد میں پڑھنا شروع کردے جتنے چینی کے دانے ہیں ہر دانے پر تین نام ایکساتھ پڑھیں۔ ان تین ناموں کو پڑھ کر ایک شمار کرنا ہے اور پھر اس آدھی مٹھی کو چاہے ایک دن میں ختم کردیں۔تین دن میں ختم کردیں جیسے ہی ختم ہوجائے آپ اس کی کوئی میٹھی چیز بنالیں اور سب گھر والے کھالیں۔ یہ اتنا مضبوط عمل ہے علماء کرام نے اپنی کتابوں میں اس کے بارے میں اسکے معجزات بیان کرتے ہوئے لکھا ہے اللہ تعالیٰ اس انسان کا نصیب ہی بدل دیتا ہے جو اس عمل کو کرتا ہے ۔اور پھر اللہ تعالیٰ اس کو وہاں سے رزق جاری کردیتا ہے جہاں اس کے زہن وگمان میں نہیں ہوتا ۔ وہ اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرے اور وہ لوگوں سے اپنے حالات سے گلے نہ کرے اُسے چاہیے کہ ہر حال میں اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرے اللہ تعالیٰ اس عمل سے کرنے اتنا نواز دیں گے کہ آپ کے ذہن وگمان میں نہیں ہوگا۔ شکریہ۔