حضرت عبد اللہ ابن عمر ؓ سے روایت ہے کہ حضور ﷺ نے فرمایاحسد دو شخصوں کے علاوہ کسی پر جا ئز نہیں ،ایک وہ جسے اللہ جل سبحانہ نے قرآن مجید کی تلاوت کرنے کی توفیق عطافرمائی ،اور پوری رات اسکی تلاوت میں مشغول رہے ،اور دوسراوہ جس کو اللہ تعالیٰ نے مال کی کثرت عطا فرمائی ،اور دن رات اسکو اللہ کے راستے پر خرچ کرتا رہتا ہےاسے بخاری نے روایت کیا ۔
اُم المو منین سیدہ عائشہ صدیقہ ؓ سرکا ر ﷺ سے روایت فرماتی ہےں کہ ”قرآن کا ماہر اللہ عزوجل کے اعلیٰ ترین اور نیک فرشتوں کے ساتھ ہے ،اور جسکی زبان اٹکتی ہو (اس حالت میں) تلاوت کرتا ہے اور اس میں بڑی دقت اُٹھا تا ہے تو اس کے لئے دُھرا اَجر ہے۔اسے مسلم نے روایت کیا ۔
حضرت ابو سعید ؓ حضور اکرم ﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ جس شخص کو قرآن مجید کی تلاوت میں مصروفیت کے سبب ذکر اور دعائیں مانگنے کی فرصت نہیں ملتی ،میں اللہ جل جلالہ اسکو سب دعائیں مانگنے والوں سے زیادہ عطاکرتاہوں اور اللہ تعالیٰ کے کلام کو سب کلاموں پر ایسی فضیلت ہے جیساکہ خود حق تعالیٰ جل سبحانہ کو تمام مخلوق پر اسے ترمذی نے روایت کیا ۔
آج کا بہت خاص عمل ہر مشکل پریشانی دکھ سے نجات کیلئے بہت ہی خاص عمل ہے ۔ رات کو سوتے وقت جب بھی آپ کی آنکھ کھلے یہ ایک آیت کو پڑھ لیجئے اللہ تعالیٰ سے جو بھی مانگو گے آپکو فوراً مل جائیگا یہ خاص عمل ہمارے پیارے آقاﷺ کا خود کا کیا ہوا یہ مجرب وظیفہ ہے ۔
اس خاص عمل کے بارے میں ایک حدیث ہے حضرت سیدنا انس بن مالک ؓ سے روایت ہے کہ انہوں نے فرمایاحضرت محمدﷺ جب بھی کسی پریشانی میں مبتلا ہوتے جب بھی انہیں کوئی غم مصیبت آتی تو وہ اسی ایک آیت کو پڑھنا شروع کردیتے ۔آیت یہ ہے کہ یا حی یاقیوم برحمتک استغیث ۔ترجمہ:اے زندہ وقائم رہنے والے میں تجھ سے تیری رحمت کی فریاد کرتا ہوں تو اللہ تعالیٰ کو جب آپ ایسے پکارو گے تو اللہ تعالیٰ آپ کی ضرور سنے گا ۔
تو آپ جب بھی کسی پریشانی مبتلا ہوجائیں کوئی بھی حاجت ہو تو رات کو سوتے وقت جب بھی آنکھ کھلی اس آیت کو پڑھنا شروع کردیجئے ۔ آپ نے اس آیت کو 500مرتبہ پڑھنا ہے ۔انشاء اللہ آپ کی جائز حاجت ضرور پوری ہوگی ۔