اس بات کی حقیقت سے کوئی بندہ انکار نہیں کر سکتا،کہ دنیا میں ہر امیر غریب، نیک و بد کو قدرت کے قانون کے تحت دکھوں، غموں اور پریشانیوں، بیماریوں سے کبھی نہ کبھی ضرور واسطہ پڑتا ہے۔ لیکن وہ انسان بہت خوش قسمت ہوتا ہے جو اس غم، دکھ اور پریشانی کو صبر اور حوصلہ کے ساتھ برداشت کرتا ہے۔ اگرچہ غم اور پریشانیوں کا علاج تو آج سے چودہ سو سال پہلے قرآن و حدیث میں بڑے احسن انداز کے ساتھ بیان کر دیا گیا۔
ہماری موجودہ پریشانیوں اور مصیبتوں کی بنیادی وجہ قرآن سے لا علمی اور دوری ہے۔ سورہ البقرہ سے لے کر سورہ الناس تک کے روحانی و ظائف و عملیات ملاحظہ فرمائیں۔ روحانی بیماری کی مثالیں: نیک کاموں میں دل نہ لگنا، برے کاموں میں مزہ آنا.
جسمانی بیماری کی مثال: ہر طرح کی جسمانی بیماری جس میں کھانسی نزلےزکام سے لیکر فالج کینسر تک کی بیماریاں شامل ہیں .سورئہ بقرہ کی آخری دو آیتیں (امن الرسول سے آخر تک) رات میں سوتے وقت پڑھا کریں اس لیے کہ : سورئہ بقرہ کی آخری دو آیتیں امن الرسول سے ختم تک ایسی ہیں۔کہ جس گھر میں تین رات تک پڑھی جائیں شیطان اس کے قریب نہیں جاتا ۔ (ترمذی ‘نسائی‘ ان حبان‘ حاکم ‘حصن حصین)
حدیث شریف میں ہے کہ حضور نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے سورئہ بقرہ کو ایسی دو آیتوں پر مکمل فرمایا جنہیں اپنے اس خزانے سے مجھے دی ہیں، جو اس کے عرش کے نیچے ہے۔ انہیں خود ہی سیکھو اور اپنی عورتوں اور بچوں کو بھی سکھاؤ کیونکہ یہ آیتیں رحمت ہیں، قرآن اور دعا ہیں۔ (حاکم ‘حصن حصین) حضرت ابو مسعود انصاری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے ارشاد فرمایا: جو شخص سورئہ بقرہ کی آخری دو آیتیں کسی رات پڑھ لے تو یہ دونوں آیتیں اس کے لیے کافی ہو جائیں گی۔ (ترمذی ، حدیث نمبر:۱۸۸۲)