سوہانجنا ایک ایسا پودا ہے جس کے تازہ پتّوں کے اندر پروٹین دہی سے دو گنا پایا جاتاہے اس کے علاوہ پوٹاشیم، کیلے سے تین گنا ، کیلشیم، دودھ سے چار گنا، وٹامن اے، گاجر سے چارگنا، وٹامن سی، سنگترے سے سات گنا، آئرن، پالک سے نو گنا اور باداموں سے تین گنا زائد پایا جاتا ہےاوراگر اس کے پاؤڈر کے فائدے کی بات کی جائے تو وہ بہت زیادہ بڑھ جاتی ہے۔ اس کے علاوہ اس میں وٹامن اے، وٹامن بی ون، بی ٹو، بی تھری،بی سکس اور وٹامن سی، جب کہ منرلز ، کاپر، پوٹاشیم، کرومیئم، آئرن، میگنیشیم، فاسفورس اور زنک بھی پایا جاتا ہے۔
ایک تحقیق کے مطابق سوہانجنا کا پاؤڈر تین سو سے زیادہ بیماریوں مثلاً ذیابیطس، دِل کے امراض، بُلند فشارِ خون، خون کی کمی، جوڑو ں کے درد اور ڈیپریشن جیسی بیماریوں کے علاج میں مفید ترین اجزاء ہے۔ سوہانجنا کے پاؤڈرمیں بڑی مقدار میں امائنو ایسڈز موجود ہوتے ہیں جو ہمارے لیے کسی مہنگی ادوایات سے کم نہیں ہیں۔لیکن اس کا استعمال کیسے کریں؟• اس کو استعمال کرنے کے لیے آپ سوہانجنا کے پتے لائیں اور ان کو دھوپ میں سکھا کر پیس لیں اور پاؤڈر بنا کر پانی کے ساتھ پھانک لیں۔
لیکن اس سے ہوگا کیا۔۔؟آئیے جانتے ہیں کہ سوہانجنا پاؤڈر آپ کے کتنے مسائل میں مفید ہے۔ یہ دودھ پلانے والی ماؤں کے لیےبھی ایک بہترین ٹانک ہے جو بچوں کی صحت اور ماں کے لیے ملٹی وٹامنز کا کام کرتا ہے۔ سرطان سے بچاؤ کے لیے اس کا استعمال مفید ہے۔ یہ دائمی اور پرانے نزلے زکام کے لیے دوائی کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔ اس میں موجود پوٹاشیم دماغ اور اعصابی نظام کو بہت زیادہ طاقتور بناتا ہے۔
دماغ کے خلیوں کی عُمر، دماغی صلاحیتوں ،ذہانت اور حافظہ میں بھی اضافہ کرتا ہے۔ اس میں وٹامن اےموجود ہوتا ہے جوکہ آپ کی آنکھ، جلد، دِل اور معدے کے امراض کو کنٹرول کرنے میں مدد دیتاہے۔سوہانجنامیں کیلشیم دودھ سے چار گنازیادہ پایا جاتا اور یہ آپ کے ہڈیوں کی مضبوطی کے لیئے مفید ہے۔ اس میں آئرن پایا جاتا ہے جوکہ خون کے سُرخ خلیے بنانے میں مدد فراہم کرتاہے۔