بہت ہی با بر کت رات آ نے والی ہے ایک بہت ہی خاص وظیفہ آپ کو بتانے لگا ہوں اللہ کے حکم سے یہ وظیفہ کرنے والا کبھی مایوس نہیں ہوا آپ اپنی تمام حاجات کے لیے اس وظیفے کو کر سکتے ہیں وظیفے کی تفصیل کے لیے ہماری باتو ں کو ضرور سن لیجئے گا بے اولا د حضرات یا اولاد ِ نرینہ مانگنے والے یا جن
کے اچھے رشتے نہیں ہو رہے وہ سب اس وظیفے کو کر سکتے ہیں وظیفے کو کرنے کا صرف ایک ہی طریقہ ہے کامل ایمان کے ساتھ آپ اس وظیفے کو کر یں گے تو اللہ کے حکم سے اللہ آپ کی ضرور سنے گا یہ کہنا بالکل غلط ہے کہ شبِ برات کی کوئی فضیلت نہیں ہے یہ کہنا بالکل ہی غلط ہے اس کی کوئی بھی فضیلت حدیث سے ثابت نہیں ہو ئی حقیقت یہ ہے کہ دس صحابہ کرام سے احادیث مروی ہیں جن میں نبی کریم ﷺ نے اس رات کی فضیلت بیان فر ما ئی ان میں سے بعض حدیث سند کے اعتبار سے بے شک کمزور ہیں اور ان احادیث کے کمزور ہونے کی وجہ سے بعض علماء نے یہ کہہ دیا ہے کہ اس رات کی فضیلت نہیں ہے لیکن فیصلہ یہ ہے کہ ایک روایت سند کے اعتبار سے کمزور ہو لیکن اس کی تا ئید بہت سی احادیث سے ہو جا ئے تو اس کی کمزوری دور ہو جا تی ہے جیسا میں نے عرض کیا ہے کہ دس صحابہ کرام سے اس کی فضیلت میں روایت موجود ہیں لہٰذا جس رات کی فضیلت میں دس صحابہ کرام سے روایت مروی ہوں اس کو بے بنیاد اور بے اثر کہنا با لکل غلط ہے۔ اس رات کو بارہ بجے کے بعدآپ نے دو رکعت نماز حاجات کی پڑھنی ہے اور ہر رکعت میں جب سورۃ فاتحہ آپ نے
پڑھنی ہے تو ایاک نعبد وایاک نستعین تک پہنچنا ہے تو اس کی تکرار شروع کر دینی ہے کامل یقین کے ساتھ یک سوئی کے ساتھ بھیکاری بن کر ایاک نعبد وایاک نستعین کی تکرار جاری رکھیں اسی طرح دو رکعت نفل ادا کر یں اس کے بعد آپ نے وظیفہ کر نا ہے اول آخر گیارہ گیارہ بار درود شریف آپ نے پڑھنا ہے درمیان میں ایک ایک ہزار دفعہ آپ نے تسبیحات پڑھنی ہیں ایاک نعبد وایا ک نستعین یا اللہ یا رحمن ایا ک نعبد وایاک نستعین یا اللہ یا رحیم یعنی کہ اسی تر تیب کے ساتھ پڑھنی ہے اول آخر درود شریف پڑھنی ہے اس کے بعد ایاک نعبد وایا ک نستعین ایک ہزار مرتبہ پڑھنا ہے اس کے بعد یا اللہ یا رحمن ایک ہزار مر تبہ پھر اس کے بعد ایا ک نعبد وایاک نستعین ایک ہزار مر تبہ اس کے بعد یا اللہ یا رحمن یا رحیم ایک ہزار مر تبہ آپ نے پورا کرنا ہے مکمل یقین کے ساتھ اعتماد کے ساتھ اپنے مقصد کو ذہن میں رکھتے ہوئے گڑ گڑا کر اس وظیفے کا ورد کر نا ہے۔