ذرا سا سرسوں سینے کی جلن دور کرنے میں مفید ہے . جانیئے سرسوں کے اہم فوائد

admin

Updated on:

seene ki jalan ka ilaj in urdu

سینے میں جلن کا مسئلہ اکثر لوگوں کو بہت تنگ کرتا ہے چاہے کم یا زیادہ اور بعض لوگوں کو تو ہر وقت ہی یہ مسئلہ درپیش رہتا ہے دراصل سینے کی جلن کی بنیادی وجہ تیزابیت ہوتی ہے۔ جوکہ اس وقت ہوتی ہے کہ جب ہمارا پیٹ مذید کھانا ہضم کرنے کی صلاحیت ختم کردیتا ہے یعنی جب اور مذید کھانا پیٹ ہضم نہیں کرپاتا تو خوراک کو ہضم کرنے والا تیزاب ہماری کھانے کی نالی میں آجاتا ہےجس سے سینے میں اور بعض اوقات حلق میں بھی جلن محسوس ہوتی ہے۔

لیکن اس مسئلے کو دور کرنے کے لیے ذرا سا سرسوں بھی آپ کی بھی بہت مدد کرسکتا ہے۔ کیونکہ سرسوں میں فیٹ، پروٹین، منرلز، ڈائٹری فائبر، پوٹاشئیم اور سوڈیم وغیرہ پائے جاتے ہیں جو اس کو تیزابیت اور سینے کی جلن ختم کرنے کے لئے مفید بناتے ہیں۔اگر سرسوں کا پیسٹ بنا کر ایک چمچ استعمال کیا جائے تواس سے سینے کی جلن کو دور ہو جاتی ہے لیکن اس کو بنانے کے لئے آپ کو چاہئیے خشک سرسوں، ایک سے دو کپ پانی، ایک چمچ ہلدی اور ایک چمچ نمک، کالی مرچ اور تھوڑا سا پسا ہوا لہسن۔ ان تمام چیزوں کو ایک پین میں ڈالیں اور اچھی طرح پکائیں جب تک کہ گاڑھا سا پیسٹ تیار نہ ہوجائے۔ تقریباً ادھے گھنٹے میں سرسوں کا پیسٹ تیار ہوجائے گا۔ تیزابیت یا جلن کی صورت میں ایک چمچ سرسوں کا پیسٹ سادے پانی کے ساتھ استعمال کریں آپ دیکھیں گے کہ تیزابیت جلد ہی ختم ہوجائے گی اور آپ کو راحت ملے گی۔

اسی طرح اگر آپ سرسوں کی چائے بنانا چاہتے ہی تو اس کے لئے ایک کپ پانی کو ابالیں اس میں آدھا چمچ سرسوں کا پاؤڈر، دارچینی پاؤڈر، لیموں، چائے کے پتے اور پسی ہوئی ادرک۔ ان تمام چیزوں کو پندرہ منٹ پکائیں اور جوش آنے پر چھان لیں۔ اس کو نیم ٹھنڈا کرکے پیئییں اس سے کھانا بھی جلد ہضم ہوگا اور تیزابیت کا مسئلہ بھی کنٹرول میں آجائے گا۔سرسوں کے پاؤڈر کو لسی میں ڈال کر مکس کریں اور اس میں آدھا چمچ ادرک کا پاؤڈر مکس کرکے نیم ٹھنڈا استعمال کرنے سے بھی سینے کی جلن ختم ہوسکتی ہے۔ اس کا ایک اور فائدہ یہ بھی ہے اگر آپ کو کھٹی ڈکاریں آتی ہیں تو بھی اس کو ایک گلاس بھر کر پی لیں یہ بہت فائدہ مند ہے۔سرسوں کے پاؤڈر یا پیسٹ دونوں پر شہد ڈال کر پینے سے جلن و سوزش کے تمام مسائل حل ہوسکتے ہیں۔ لہذا سرسوں کو استعمال کریں اور ان چھوٹے مسائل کو حل کریں تاکہ بڑی بیماریوں سے بچ سکیں۔

Leave a Comment