رمضان المبارک کی اہمیت، اس کی فضیلت و عظمت واضح ہوجاتی ہے۔اس کے آخری حصہ میں رمضان کے تین عشروں کے متعلق فرمایا گیا ہے کہ رمضان کا ابتدائی حصہ رحمت ہے ، درمیانی حصہ مغفرت اور آخری حصہ جہنم سے آزادی کا وقت ہے۔ مشہور داعی اور محدث کبیر مولانامحمد منظور نعمانیؒ نے حضرت سلمان فارسی ؓ سے منقول اسحدیث کی تشریح کرتے ہوئے لکھا ہے کہ: رمضان کی برکتوں سے مستفید ہونے والے بندے تین طرح کے ہوسکتے ہیں۔
ایک وہ اصحاب صلاح و تقویٰ جو ہمیشہ گن اہوں سے بچنے کا اہتمام رکھتے ہیں اور جب کبھی ان سے کوئی خطا اور لغزش ہوجاتی ہے تو اسی وقت توبہ و استغفار سے اس کی صفائی اور تلافی کرلیتے ہیں۔ تو ان بندوں پر تو شروع مہینہ سے ہی بلکہ اس کی پہلی رات سے اللہ کی رحمتوں کی بارش ہونے لگتی ہے۔ دوسرا طبقہ ان لوگوں کا ہے جو ایسے متقی اور پرہیزگار تو نہیں ہیں لیکن اس لحاظ سے بالکل گئے گزرے بھی نہیں ہیں، تو ایسے لوگ جب رمضان کے ابتدائی حصہ میں روزوں اور دوسرے اعمال خیر اور توبہ استغفار کے ذریعہ اپنے حال کو بہتر اور اپنے کو رحمت و مغفرت کے لائق بنالیتے ہیں۔ تو درمیانی حصہ میں ان کی بھی مغفرت اور معافی کا فیصلہ فرما دیا جاتا ہےاور تیسر ا طبقہ ان لوگوں کا ہے جو اپنے نفسوں پر بہت ظلم کرچکے ہیں، اور ان کا حال بڑا ابتر رہا ہے اور اپنی بداعمالیوں سے وہ گویا دوزخ کے پورے پورے مستحق ہوچکے ہیں ۔وہ بھی جب رمضان کے پہلے اور درمیانی حصہ میں عام مسلمانوں کے ساتھ روزے رکھ کے اور توبہ و استغفار کرکے اپنی سیاہ کاریوں کی کچھ صفائی اور تلافی کرلیتے ہیں۔ تو اخیر عشرہ میں (جودریائے رحمتکے جوش کا عشرہ ہے) اللہ تعالیٰ دوذخ سے ان کی بھی نجات اور رہائی کا فیصلہ فرما دیتا ہے۔
رمضان مبارک کےپہلے عشرے کی دعا کی بڑی فضیلت ہے یاحی یاقیوم برحمتک استغیث۔ترجمہ:اے زندہ اور قائم رب میں تیری رحمت کے حصول کی فریاد کرتا ہوں۔ پہلے عشرے یعنی رمضان المبارک کی پہلی تاریخ سے دس تک روزانہ پہلا کلمہ 100مرتبہ پڑھنا افضل ہے روزانہ ایک تسبیح سورۃ اخلاص پڑھیں ۔رمضان المبارک میں سورۃ القدر کثرت سے پڑھنی چاہیے ۔تیسرا کلمہ روزانہ ایک تسبیح پڑھنا باعث برکت اور فضیلت ہے پہلے عشرے کے اہم واقعات حضرت ابراہیمؑ کو مصائف پہلے عشرے میں دیئے گئے ۔حضرت موسیٰ ؑ پر تورات چھ رمضان المبارک کو نازل ہوئی ۔ مال ودولت میں اضافہ چاہتا ہے۔ تو رمضان اس کیلئے خیروبرکت والا مہینہ ہے اگر رزق میں برتری چاہتے ہیں تو یہ مہینہ ہاتھ سے نہ جانے دیں ۔
جب رمضان کا مہینہ آتا تو رسول اکرمﷺ صحابہ سے دریافت کرتے کہ تم کس کا استقبال کررہے ہیں تمہارا کون استقبال کررہا ہے یہ الفاظ تین بار فرمائے اس پر حضرت عمر ؓ نے ارشاد فرمایا یارسول اللہﷺ کیا کوئی وحی اترنی والی ہے یا کسی دشمن سے جنگ ہونیوالی ہے نبی کریمﷺ نے فرمایا نہیں ایسی کوئی بات نہیں ہے تم رمضان کا استقبال کررہے ہوجس کی پہلی رات تمام اہل قبلہ کو معاف کردیا جاتا ہے۔ حضرت انس بن مالک ؓ فرماتے ہیں کہ نبی کریمﷺ نے فرمایا کہ سحری کھاؤ کیونکہ سحری میں برکت ہے ۔آپ نے یہ عمل پہلے عشرے میں روزہ افطار ہونے سے بیس منٹ پہلے اول وآخر تین بار درودپاک پڑھنا ہے اور سورۃ البقرہ کی آیت نمبر 5ایک سوایک مرتبہ تسبیح کرلے اورافطار کی چیزوں پر دم کرلے انشاء اللہ آپ کی مال ودولت میں اضاف ہوگا ۔ سات نسلوں تک وہ دولت چلتی رہیگی۔