مدینہ منورہ وہ مقدس اور مبارک شہر ہے جو دنیا بھر کے تمام شہروں سے زیادہ افضل اور بہتر ہے۔ یہ شہر مرکزِ عشق و مستی ،مرکز محبت اور ایمان ہے۔ یہ شہر دنیا کا واحد شہر ہے جو کہ امن کا گہوارہ ہے اور سب سے بڑی نعمت افضل الانبیاء، سیّدالسادات ، خاتم النبیین حضرت محمد مصطفی صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ واصحابہ وبارک وسلَّم یہیں آرام فرما ہیں۔ ان کی اطاعت اللہ تعالیٰ کی اطاعت ہے ۔ نبی کریم خاتم النبیین راحتہ العاشقین حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ واصحابہ وبارک وسلم کے روضۂ مقدس کی زیارت حضور پُرنور صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ واصحابہ وبارک وسلَّم کی زیارت ہے ۔ حضور پر نور رحمۃ اللعالمین حضرت محمد مصطفیٰ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ واصحابہ وبارک وسلَّم نے ارشاد فرمایا جس کا مفہوم یہ ہے کہ : مَنْ حَج فَزَار قَبْرِی بَعْدَ مَوْتی كَانَ كَمَن زَارَنی فِی حَيَاتِی یعنی جس شخص نے میری وفات کے بعد حج بیت اللہ کیا پھر میری قبر کی زیارت کی تو گویا اس شخص نے میری زندگی میں ہی میری زیارت کی۔ (شعب الایمان ، 3 / 489 ، حدیث : 4154)
مدینہ منوّرہ کے فضائل و برکات قرآن کریم اور احادیثِ طیبہ و اقوالِ سلف صالحین میں کثرت کے ساتھ بیان ہوئے ہیں۔ جن میں سے کچھ مندرجہ ذیل ہیں ۔
مدینہ منوّرہ کا پہلا نام یثرب (یعنی بیماریوں اور وباؤں کی بستی) تھا لیکن جب رسولِ کریم راحۃ العاشقین حضرت محمد مصطفیٰ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم اس شہر مقدس کی طرف ہجرت فرما کر آئے تو یہ شہر طیبہ یعنی (پاکیزہ سرزمین) ہوا۔ حُضورِ اکرم خاتم النبیین حضرت محمد مصطفیٰ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا جس کا مفہوم اس طرح ہے کہ: مجھے اس بستی کی طرف ہجرت کرنے کا حکم دیا گیا ہے جو تمام بستیوں کو کھا جائے گی ۔ لوگ اس بستی کو یثرب کہتے ہیں حالانکہ یہ مدینہ (طیبہ ) ہے اور وہ بستی لوگوں کو اس طرح صاف اور پاک کردے گی جیسے بھٹی لوہے کے میل کچیل کو ختم کر دیتی ہے۔ (بخاری ، 1 / 617 ، حدیث1871
سرکارِ مدینہ راحت قلب و سینہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا جس کا مفہوم اس طرح ہے : جس نے مدینہ شریف کو یثرب کہا اس کو چاہئے کہ وہ اللہ تعالیٰ سے استغفار کرے (یہ یثرب نہیں ہے بلکہ) طیبہ ہے ، طیبہ۔ (مسند احمد ، 6 / 409 ، حدیث : 18544)
حُضورِ اکرم شفیع امت حضرت محمد مصطفیٰ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا مفہوم یہ ہے کہ : مدینہ شریف مکہ سے (بھی زیادہ ) افضل ہے۔ (معجم کبیر ، 4 / 288 ، حدیث : 4450)
نبیِّ کریم راحۃ العاشقین
صاحب الجود والکرم حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا جس کا مفہوم یوں ہے ؛ بے شک اللہ تبارک و تعالیٰ نے مدینہ شریف کا نام طیبہ ( یعنی پاکیزہ سرزمین)رکھا ہے۔
(مسلم ، ص 550 ، حدیث : 3357)