نماز مغرب کو عام طور پر دن کا وتر بھی کہا گیا ہے ۔ نماز مغرب کا آغاز اصل میں سورج کے غروب ہوتے ہی شروع ہو جاتا ہے اور پھر سرخی کے غائب ہونے تک نماز مغرب کا وقت باقی رہتا ہے ۔
” عن عبد اللہ بن عمر ، قال ، قال النبی صلی اللہ تعالٰی علیہ و آلہ و بارک وسلم : وقت صلا ۃ المغرب ۔ اذا غابت الشمس ، مالم یغب الشفق ۔
ترجمہ کچھ اس طرح ہے کہ ۔
سیدنا حضرت عبداللہ بن عمر رَضی اللہُ تعالیٰ عنہُ سے روایت ہے کہ نبی اکرم خاتم النبیین، سید المرسلین حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ تعالیٰ علیہ و آلہ واصحابہ وبارک وسلم نے فرمایا جس کا مفہوم یہ ہے کہ : مغرب کی نماز کا وقت سورج کے غروب ہونے سے لے کر اس وقت تک ہوتا ہے جب تک شفق کی سرخی غائب نہیں ہو جاتی ۔مغرب کی نماز میں 7 رکعتیں۔ہوتی ہیں۔
3 فرض ہوتے ہیں،
2 سنت مؤکدہ ہو تی ہیں،
2 نفل ہوتے ہیں ۔
نماز مغرب میں قرأت یعنی نماز مغرب میں قرآن مجید کی کون کون سی سورتیں ہمیں پڑھنی چاہئے ۔
نماز مغرب میں سورۃ الفاتحہ پڑھنے کے بعد کوئی بھی دوسری سورت تلاوت کی جاتی ہے ۔ جیسا کہ فرمایا گیا ہے کہ
” ثم اقراء ، ما تیسّر ، معک من القرآن ۔
ترجمہ کچھ یوں ہے کہ: پھر تم ( سورۃ فاتحہ کے بعد) قرآن مجید کا جو حصہ آسانی سے پڑھ سکتے ہیں پڑھ لیں۔
رسول معظم، مراد المشتاقین، راحتہ العاشقین، رحمۃ اللعالمین، حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ تعالیٰ علیہ و آلہ واصحابہ وبارک وسلم نماز مغرب میں مندرجہ ذیل سورتیں تلاوت فرمایا کرتے تھے ۔
سورۃ الطور ۔
سورۃ الاعراف
سورۃ المرسلات ۔ یہ سورتیں مبارکہ رسول اللہ ، صاحب الجود والکرم،خاتم النبیین ، راحۃ العاشقین حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ تعالیٰ علیہ و آلہ واصحابہ وبارک وسلم نے اپنی حیات مبارکہ کی آخری نماز مغرب میں یہ سورتیں تلاوت فر مائی تھیں۔
سورۃ الانفال
سورۃ التین
کبھی کبھی رسول اللہ خاتم النبیین حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ تعالیٰ علیہ و آلہ واصحابہ وبارک وسلم قصار مفصل، طوال مفصل اور اوساط مفصل میں سے بھی تلاوت فر مایا کرتے تھے ۔
اوساط مفصل یعنی سورۃ بروج سے لے کر سورۃ بیّنہ تک کی سورتیں
طوال مفصل یعنی سورۃ حجرات سے سورۃ بروج تک کی سورتیں ۔
قصار مفصل یعنی سورۃ لم یکن الذین کفروا سے سورۃ الناس تک کی سورتیں ۔
رسول اللہ خاتم النبیین حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ تعالیٰ علیہ و آلہ واصحابہ وبارک وسلم کبھی کبھار نماز مغرب سے لے کر نماز عشاء تک نفل نماز میں مصروف رہا کرتے تھے۔ اور کبھی کبھار آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ واصحابہ وبارک وسلم اپنی ازواج مطہرات کے پاس اپنا وقت گزارا کرتے تھے ۔ پھر نبی کریم خاتم النبیین حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ واصحابہ وبارک وسلم نماز عشاء پڑ ھ کر جس بیوی کی باری ہوتی تھی انہی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے حجرے مبارک میں تشریف لے جاتے تھے ۔ ہمیشہ یہ بات یاد رکھیں کہ نماز مغرب سے لے کر نماز عشاء تک سونا منع کیا گیا ہے ۔