ہمارے جو ہاتھ پاؤں سُن ہوتے ہیں اس کی ایک سب سے بڑی وجہ ہمارے معدے کا ٹھیک نہ ہونا ہے. پاؤں کا سو جانا اس کی بڑی وجہ ہمارے جسم میں جو ہمارا امیون سسٹم ہے اس کا پراپر کام نہ کرنا ہوتاہے. تو وہ پراپر کام کیوں نہیں کررہا وہ پراپر کام اس لئے نہیں کررہا ہوتا کہ جو چیز ہمارے بدن کی ضرورت ہوتی ہے وہ ہے طاقت اور وہ ہے قوت اور وہ کس سے ملنی تھی کھانے سے جب کھانا ہی ہضم نہیں ہورہا تو وہ چیز جو طاقت ہے وہ آہستہ آہستہ کم ہوتی جائے گی.
جب اس کی طاقت آہستہ آہستہ کم ہوتی جائے گی تو اس کےساتھ ساتھ ہمارا امیون سسٹم بھی آہستہ آہستہ سلو ڈاؤن ہوتا جائے گا ،ہمیں اپنے بدن کی بیماری کا علاج کروانے سے پہلے اپنے معدے کا علاج کروانا چاہئے معدہ بدن کا سردار ہے وہ بدن کے سارے اعضاء کو طاقت دیتا ہے اور طاقت اس نے تبھی دینی ہے جب وہ کھانے کو ہضم کرے گا اور کھانے کو ہضم وہ اس وقت کرے گا جب کھانا اچھی طرح جذب ہوگا .بہترین علاج سوجن کے لئے اور ہاتھ پاؤں کے سو جانے کا ایک لقمے کو اتنا چباؤ جتنے آپ کے دانت ہیں اور دانت کتنے ہیں بتیس دانت ہیں دانت چار طرح کے ہوتے ہیں ایک نوک والے، دو نوک والے، تین نوک والے اور چار نوک والے. ایک نوک والے آٹھ ہیں، دو والے، تین والے بھی اور چار والے بھی سب آٹھ آٹھ ہیں۔
ایک نوک والے کا کام ہے کاٹنا دو کا کام ہے پھاڑنا اور تین کا کام ہے چیرنا چار کا کام ہے پیسنا کھانے کو کا ٹنا بھی ہے چیرنا بھی ہے پھاڑنا بھی ہے پیسنا بھی ہے یہ کام کرنا تھا دانتوں نے دانت اللہ سبحانہ وتعالیٰ نے بنائے کیلشیم کے پتھر کے اور معدہ بنایا اللہ تعالیٰ نے فائبر کا اب سوچو جو کام دانت نہیں کرسکے جو کھانا دانتوں سے گزر کے آگیا وہ نہ کٹا نہ پھٹا نہ چرا نہ پسا تو کیا معدہ اس کو کرلے گا کھانے کو بتیس بار چباؤ گے تو انشاء اللہ یہ سویلنگ اتر جائے گی اس کے ساتھ کلونجی اور میتھی دانہ بہترین علاج ہے اس کے ساتھ ادرک لہسن پودینے انار دانے کی چٹنی بہترین علاج ہے اس کے ساتھ سوہانجنے کے پتے ابال کر پئو اس کا بہترین علاج ہے۔باہر کھانا کھانے کا رواج عام ہو چکا ہے۔ہر خاص وعام بازار کے کھانوں کا شوقین نظر آتا ہے۔جگہ جگہ فوڈ اسٹریٹ قائم ہو چکی ہیں۔جن میں طرح طرح کے کھانے دستیاب ہوتے ہیں۔
ہر ویک اینڈ پر باہر جاکر کھانا کھانا سب سے مقبول تفریح بن چکی ہے۔باہر کے کھانے دیکھتے ہی منہ میں پانی بھر آتا ہے لیکن یہ کس طرح تیار ہوتے ہیں اکثر لوگ اس سے نا واقف ہیں۔جب ہم اپنا کھانا خود تیار کرتے ہیں تو اس بات کو یقینی بناتے ہیں کہ اس میں استعمال ہونے والی ہر چیز صاف ستھری اورخالص ہو۔اس کی تیاری میں کوئی مضر صحت چیز شامل نہ ہو۔جب ہم یہی چیز باہر کھاتے ہیں تو وہ اچھی تو بہت لگتی ہے لیکن اس کے صاف ستھراہونے کی کوئی گارنٹی نہیں ہوتی۔فوڈ اسٹریٹ اور ریستورانوں میں تیار شدہ یہ کھانے صحت کے لئے بہت نقصان دہ ہیں۔جو انسانی جسم کو نقصان پہنچانے کا باعث بنتے ہیں۔اللہ ہم سب کا حامی وناصر ہو۔آمین