ہر طرح کے درد کا علاج ،تین لا جواب نسخے، آئل اور بام گھر پر خود بنا ئیں گارنٹی کے ساتھ۔بہت سی کمپنیاں بدقسمتی سے لاکھوں روپے صرف اپنے صارفین کو یہ یقین دہانی کرانے پر خرچ کر دیتی ہیں کہ اس دوائی کے کوئی نقصانات نہیں ہیں۔آج ہم آپ کو یہاں سر درد ختم کرنے کے 7 ایسے قدرتی طریقوں کے بارے میں بتا رہے ہیں جس میں سے بہت سارے ہومیوپیتھک کے علاج میں استعمال کیے جاتے ہیں جبکہ آج کے جدید دور میں یہ طریقے امریکہ میں بھی استعمال کیے جا رہے ہیں۔
جب بھی آپ کو سر میں درد محسوس ہو تو آپ سب سے پہلے پانی کا استعمال کریں۔جسم میں پانی کی کمی عام طور پر سر درد کی سب سے بڑی وجہ بنتی ہے۔ ایک عام انسان کو دن میں کم سے کم 8 گلاس پانی کے پینے چاہیئیں۔اگر آپ دن بھر جسمانی مشقت یا ورزش بہت زیادہ کرتے ہیں تو پھر اس صورت حال میں اس کے ساتھ ساتھ آپ کو پانی کی مقدار بھی بڑھانی چاہیے کیونکہ پانی جسم کی اہم ترین ضرورت میں سے ایک ہے لیکن ہم صرف شدید پیاس کی صورت میں یا پھر ضرورت کے وقت ہی پانی پیتے ہیں۔ پانی کے زیادہ استعمال سے آپ کے سر کا درد 30 منٹ سے 3 گھنٹے کے دوران ختم ہو جائے گا۔ سب سے زیادہ تکلیف دہ عمل سوزش ہے اور یہ بھی سر درد کی وجہ بنتا ہے۔ قدرتی طور پر سوزش کے کئی علاج ہیں۔
ہلدی سوزش کا بہترین علاج ہے کیونکہ ہلدی میں اینٹی سوزش مرکبات بہت زیادہ مقدار میں پائے جاتے ہیں۔ دار چینی بھی سر درد میں کافی مفید ہوتی ہے لیکن اس کے کچھ سائیڈ ایفیکٹ بھی ہو سکتے ہیں اس لیے اسے زیادہ مقدار میں استعمال نہیں کرنا چاہے۔ جسم میں موجود یگنیشم میں کمی بھی سر درد کی وجہ بنتی ہے اس لیے جسم میں اس کی مقدار کو کم نہ ہونے دیں۔ اگر انسانی جسم میں میگنیشم کی کمی بہت زیادہ عرصہ برقرار رہے، تو انسان ذیابیطس، ہائی بلڈ پریشر، امراض قلب، ہڈیوں کی بوسیدگی اور شدید سر درد جیسی مہلک بیماریوں کا نشانہ بن جاتا ہے۔ اس لیے میگنیشم کی مقدار کو اپنے جسم میں بلکل بھی کم نہ ہونے دیں۔میگنیشم پتوں والی سبزیوں مثلاً ساگ، مونگ پھلی، اخروٹ، مچھلی، پھلیوں، ثابت اناج، کیلے اور انجیر میں پایا جاتا ہے۔
تاہم اب یہ ملٹی وٹامن گولیوں کی شکل میں بھی مارکیٹ میں دستیاب ہے۔ ایک بالغ انسان کو روزانہ کم از کم 420 ملی گرام میگنیشم اپنی غذا سے ضرور حاصل کرنا چاہیے۔ چائے اور کافی میں کیفین شامل ہوتی ہے جو ہمارے سر درد کو دور کرنے میں بہت اہم کردار ادا کرتی ہے۔ کیفین ہمارے جسم میں چستی اور پھرتی بھی پیدا کرتی ہے۔ وہ لوگ جو روزانہ چائے یا کافی پینے کے عادی ہوتے ہیں، اگر وہ ان دونوں کی مقدار کم کر دیں گے یا انہیں بالکل ہی چھوڑ دیں گے تو انہیں بھی سر میں درد کی شکایت ہوسکتی ہے۔کیفین دماغ کو جگائے رکھنے کے علاوہ بھی اعصابی نظام کو مختلف طرح سے فعال رکھتی ہے۔ لونگ ایک میٹھی اور مصالے والی جڑی بوٹی ہے۔ جو سر درد میں کافی حد تک مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔ لونگ عام طور پر درد بھگانے والی ادویات میں بھی شامل کی جاتی ہے۔
گھریلو اور کاروباری مسائل کی وجہ سے ہمارے اعصاب بہت دیر تک تناؤ کا شکار بھی رہ سکتے ہیں اور یہی تناؤ سر میں درد کی شدید لہر پیدا کرسکتا ہے۔ اس لیے کوشش کریں کہ کسی بھی طرح کے اعصابی تناؤ سے خود کو زیادہ سے زیادہ محفوظ رکھیں کیونکہ اگر اس طرف توجہ نہ دی جائے تو یہی اعصابی تناؤ دردِ سر سے آگے بڑھ کر بہت سی بیماریوں کی وجہ بھی بن سکتا ہے۔