دارچینی دنیا بھر میں سب سے زیادہ استعمال ہونے والا مصالحہ ہے۔ جسے صحت کو بہتر بنانے کے لیے سینکڑوں سالوں سے استعمال میں لایا جا رہا ہے۔ اس کو ایک مخصوص درخت کی چھال سے حاصل کیا جاتا ہے۔ یہ درخت سب سے زیادہ افریقی اور ایشیائی ممالک میں پایا جاتا ہے، جن میں سری لنکا اور پاکستان وغیرہ سرِ فہرست ہیں۔ تاہم دار چینی کی سب سے موثر اور اچھی قسم سری لنکا کے درختوں سے حاصل ہوتی ہے۔
دار چینی کو سپر فوڈ بھی کہا جاتا ہے۔ کیونکہ اس میں دوسرے مصالحوں کی نسبت زیادہ اینٹی آکسیڈنٹس پائے جاتے ہیں۔ جو کہ انسانی صحت کو برقرار رکھنے کے لیے بے حد ضروری ہیں۔ ہمارے جسم میں ایسے مضر اجزاء پیدا ہوتے رہتے ہیں جو صحت کو بری طرح نقصان پہنچاتے ہیں۔ جسم میں ان اجزاء کی سرگرمی کو روکنے کے لیے اینٹی آکسیڈنٹس کی شدید ضرورت ہوتی ہے تا کہ ہماری صحت متاثر نہ ہو۔ اور یہ اینٹی آکسیڈنٹس دار چینی سے حاصل کیے ہوتے ہیں۔
امریکن ڈیپارٹمنٹ آف ایگری کلچر کے مطابق اڑھائی گرام دار چینی میں دو گرام کاربوہائیڈریٹ، ساڑھے چھ گرام کیلوریز، آئرن ، کیلشیم اور میگنیشیم پائے جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ دار چینی میں پوٹاشیم، فاسفورس ،وٹامن اے، وٹامن بی اور وٹامن کے بھی پائے جاتے ہیں۔
دل کی صحت میں بہتری:
اس مصالحے کے استعمال سے دل کی صحت میں بہتری آتی ہے اور دل سے متعلق طبی مسائل کے خطرات کو بھی کم کیا جا سکتا ہے۔ خون میں اگر نقصان دہ کولیسٹرول کی مقدار میں اضافہ ہو جائے اور صحت مند کولیسڑول کی سطح کم ہونا شروع ہو جائے تو دل کی بیماریوں کے خطرات بڑھ جاتے ہیں۔
طبی ماہرین کے مطابق دار چینی کے استعمال سے نقصان دہ کولسیٹرول کی سطح میں کمی آتی ہے، جبکہ صحت مند کولیسٹرول میں اضافہ ہونا شروع ہو جاتا ہے، جس سے دل کی صحت میں بہتری آنا شروع ہو جاتی ہے اور اس سے اہم جسمانی اعضاء سے جڑے مسائل کے خطرات کم ہونا شروع ہو جاتے ہیں۔
نزلہ و زکام کا علاج:
دار چینی کو اس کی طبی خصوصیات کی بنا پر نزلہ و زکام کا بھی بہترین علاج تصور کیا جاتا ہے۔ نزلہ و زکام زیادہ تر موسم میں تبدیلی کی وجہ سے ہوتا ہے۔ ان علامات سے چھٹکارا حاصل کرنے کے لیے دار چینی کا قہوہ بنا کر استعمال کیا جا سکتا ہے۔ اس کے علاوہ اسے چائے میں بھی ڈال کر پیا جا سکتا ہے۔ نزلہ و زکام کے ساتھ اگر بخار بھی ہو تو دار چینی کے استعمال سے بخار کی شدت میں بھی کمی آ جاتی ہے۔