ایک پیالی دہی میں یہ ایک عام سی چیز ملا کر کھالو خو ن کی کمی فوری ختم ہوگی. خوراک کو مناسب طریقے سے چبا کر نگلنا جسمانی وزن میں کمی کا آسان ترین نسخہ ہے۔ یہ بات ایک امریکی طبی تحقیق میں سامنے آئی۔ ٹیکساس کرسٹین یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق آہستگی سے کھانے اور چھوٹے لقمے لینے سے لوگوں کو کھانے کے کچھ دیر بعد بھوک کا احساس کم ہوتا ہے۔
اسی طرح جو لوگ سست روی سے کھاتے ہیں وہ زیادہ پانی بھی پیتے ہیں جس سے انہیں طبیعت سیر ہونے کا احساس زیادہ ہوتا ہے۔ محقق پروفیسر مینا شاہ کے مطابق کھانے کی رفتار میں کمی سے زیادہ کیلوریز جسم کا حصہ نہیں بنتیں، جس سے موٹاپے کا خطرہ کم ہوجاتا ہے۔پینسلوانیا اسٹیٹ یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق باداموں کو روزانہ کی خوراک کا حصہ بنانے سے توند میں کمی لانے میں مدد ملتی ہے جو کہ امراض قلب کا خطرہ بڑھا دیتی ہے۔ تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ روزانہ 42 گرام باداموں کا استعمال موٹاپے سے تحفظ دے کر امراض قلب کا خطرہ کافی حد تک کم کردیتا ہے۔روزانہ ایک سیب موٹاپے سے بچاﺅ کے لیے بھی اہم ثابت ہوتا ہے۔واشنگٹن اسٹیٹ یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق
سبز رنگ کے سیبوں کا روزانہ استعمال نہ صرف پیٹ بھرنے کے احساس کو زیادہ دیر تک برقرار رکھتا ہے بلکہ یہ معدے میں موجود صحت کے لیے فائدہ مند بیکٹریا کی تعداد بھی بڑھاتا ہے۔ تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ ان سیبوں کے روزانہ استعمال سے صحت مند بیکٹریا کی تعداد بڑھتی ہے جو موٹاپے کے خلاف جنگ میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔بچوں کو جلد سلانے کی عادت انہیں موٹاپے سے بچانے کا سب سے آسان اور سستا طریقہ ہے۔ فلاڈلفیا کی ٹمپل یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق بچپن میں موٹاپے کا سبب صرف فاسٹ فوڈ، میٹھے مشروبات اور کم ورزش نہیں بلکہ نیند کی کمی بھی اس کا ایک اہم عنصر ہے۔ تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ بہتر اور زیادہ نیند سے بچوں میں کیلوریز لینے کی مقدار کم ہوتی ہے اور جسمانی وزن قابو میں رہتا ہے۔
تحقیق کے نتائج سے معلوم ہوا ہے کہ اسکول جانے کی عمر کے بچوں کی رات کی نیند میں اضافہ موٹاپے پر قابو پانے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔اگر آپ موٹاپے سے پریشان ہیں اور جسمانی وزن میں کمی چاہتے ہیں تو کھانے کے اوقات اس حوالے سے سب سے زیادہ اہم ہیں۔ یہ بات برطانیہ میں ہونے والی ایک سروے نما تحقیق میں سامنے آئی ہے تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ اگر لوگ اپنے جسمانی وزن میں کمی چاہتے ہیں ناشتے کیلئے بہترین وقت صبح 7 بجے، دوپہر میں 12 بجے جبکہ رات کو 6 بجے کھانےکے بہترین اوقات ہیں۔ادرک کی افادیت سے کسی کو انکار نہیں اور دنیا بھر میں یہ نسخہ نظام انہضام کی درستگی اور پیٹ کے جملہ امراض کے لئے مفید جانا جاتا ہے۔ اس میں موجود تھرمو جینک کی وجہ سے میٹابولزم بہتر طریقے سے کام کرتا ہے
جس کی بدولت وزن کم ہوتا ہے۔اسی طرح لیموں میں موجود وٹامن سی ہمارے جسم میں جاکر انٹی آکسیڈینٹ کا کام کرتا ہے جس سے وزن میں کمی آتی ہے۔ لہذا اگر ان دونوں نسخوں کو ملا کر استعمال کیا جائے تو یہ بہت کارگر ہیں اور قدرتی طور پر ہمارا وزن کنٹرول میں آجاتا ہے۔لیموں اور ادرک کی چائےان دونوں اجزاءکو ملا کر چائے کے طور پر استعمال کیا جائے تو یہ بہت فائدہ دے گا ۔ایک کپ پانی کو ابال لیں اور چولہے سے اتار کر اس میں ادرک کو باریک کاٹ کر ڈالیں اور پانچ منٹ تک پڑا رہنے دیں۔اس کے بعد مشروب میں آدها لیموں کاٹ کر اس کا رس ڈال دیں۔اس چائے کو ہرناشتے سے قبل استعمال کریں اور اپنے وزن کو تیزی سے قدرتی طور پر کم کریں۔
یہ بات کینیڈا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔ لاوال یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق دہی میں شامل بیکٹریا پروبائیوٹکس خواتین کے جسمانی وزن میں کمی لاتا ہے۔ تحقیق کے دوران موٹاپے کے شکار مرد و خواتین کو 24 ہفتوں تک اس بیکٹریا سے تیار کردہ گولیاں کھلائی گئیں، جس کے بعد یہ بات سامنے آئی کہ خواتین کے وزن میں اوسطاً 9 سے 11 پونڈز تک کمی ہوئی۔دہی میں اگر دار چینی ملا کر کھالی جائے تو بھی دس سے پندرہ دن میں موٹاپا جھڑ جائے گا اسی طرح دہی میں اگر اخروٹ ملا کر کھالئے جائیں تو بھی پانچ سے دس دن میں وزن کم ہوجائے گا۔اللہ ہم سب کا حامی وناصر ہو۔آمین