آج ہم آپ کوبے اولادی کے حوالے سے معلومات فراہم کر یں گے ہم آپ کو مختلف وظائف سے آگاہی دیں گے تا کہ بے اولاد حضرات اس سے مستفید ہو سکیں اس کے علاوہ ہم آپ کو قوتِ باہ اور جسمانی کمزوری کے خاتمے کے لیے مفید غذاؤں کے متعلق بھی بتائیں گے۔ ہماری آپ سے گزارش ہے کہ میری ان باتوں کوبہت ہی زیادہ دھیان سے سنیے گا تا کہ ان معلوماتی باتوں سے آپ کو بہت ہی زیادہ فائدہ حاصل ہو سکے۔
آسمان اور زمین کی سلطنت اللہ ہی کے لیے ہے وہ جو چاہتا ہے پیدا کر تا ہے جس کو چاہتا ہے بیٹیاں دیتا ہے ۔ اور جسے چاہتا ہے بیٹے دیتا ہے یا انہیں جمع کر دیتا ہے بیٹے بھی بیٹیاں بھی اور جسے چاہے بانجھ کر دیتا ہے یقیناً خالق مالک زمین و آسمان صرف اللہ تعالیٰ ہی ہے وہ جو چاہتا ہے ہو تا ہے جو نہیں چاہتا نہیں ہو تا جسے چاہے دے جسے چاہے نہ دے جو چاہے پیدا کر ے اور بنا ئے جسے چاہے صرف لڑکیاں دے جیسے لوط ؑ کو بیٹیاں عطا فر ما ئی تھیں اور جسے چاہے صرف لڑکے ہی عطا فر ما ئے جیسے حضرت ابراہیم ؑ کو بیٹے عطا فر ما ئے تھے اور جسے چاہے لڑکےا ور لڑکیاں سب کچھ دیتا ہے جیسے نبی ﷺ کو۔اور جسے چاہے بے اولاد رکھتا ہے ۔ جیسے حضرت یحییٰ اور حضرت عیسی ؑ ۔ اولاد اللہ تعالیٰ کی ایک بڑی نعمت ہے
اللہ تعالیٰ جسے چاہتا ہے اسے دیتا ہے ایسے ہی جیسے رزق دیتا ہے بغیر حساب کے جسے نہیں دیتا اس کا معاملہ بھی اللہ بہتر جا نتا ہےاور بعض انہیں بھی اولاد یتا رہا ہے جو بڑھاپے کی دہلیز پر پہنچ گئے ہوں اور جن کی بیوی بانچ پن کا شکار ہو اور اس کا مطلب ہے کہ خالقِ حقیقی نے مایوسی کے دروازے بند کر دئیے ہیں اور اُمید کے دروازے کھولے ہو ئے ہیں۔ لہٰذا ہمیں اللہ سے اچھی اُمید رکھنی چاہیے کہ وہ سب کچھ بہتر کرنے والا ہے اس کے گھر میں دیر ہو سکتی ہے لیکن اند ھیر نہیں ہو سکتی سائنس کے حوالے سے دیکھا جا ئے تو کبھی مرد میں کمی ہو سکتی ہے تو کبھی عورت میں کمی ہو سکتی ہے۔
اس سمت میں جدید میڈیکل سائنس کوئی حل نہیں نکال سکی۔ جس کسی کے ہاں اولاد نہ ہو تی ہو اس خاتون کو چاہیے کہ سورۃ مریم کی تلاوت تین مر تبہ روزانہ بعد نمازِ فجر کر تی رہیں اور کا میابی اور ہمیشہ اللہ تعالیٰ کی بارگاہِ عالی شان میں اس طرح دعا کر تی رہے کہ خالق و مالک یا ربنا یا ربنا یا ربنا یا ربنا یا ربنا میں اولادِ صالح کی تیری بارگاہ سے طلب گار ہوں۔ تو نے اپنی ایک پاکیزہ بندی حضرت مر یم ؑ کو اولادِ نرینہ سے نوازا تھا۔ مجھ پر بھی اپنے محبوب حضرت محمد ﷺ کے صدقے سے کرم نوازی عطا فر ما تے ہوئے اولاد صالح عطا فر ما تو انشاء اللہ ضرور کا میابی ملے گی۔