ہزاروں سالوں سے انسان مختلف بیماریوں کے علاج کے لیے جری بوٹیوں پر انحصار کرتا آرہا ہے اور ان بوٹیوں اور پودوں کے فوائد سینہ بہ سینہ ایک دوسرے تک منتقل ہوتے رہے ہیں۔ آج ہم آپ کو آم کے درخت کے پتوں کے فوائد بتائيں گے-
1: ذیابطیس کو کنٹرول کرتے ہیں:
وہ لوگ جن کو ذیابطیس کی شروعات ہوں یا وہ ذیابطیس کی بارڈر لائن پر ہوں ایسے لوگوں کو آم کے پتوں کی چائے دے کر فائدہ پہنچایا جا سکتا ہے اور اس بات کا امکان موجود ہے کہ اس کا شوگر لیول صرف اس چائے سے ہی کنٹرول ہوتا ہے- اس کی چائے کے لیے آم کے تین سے چار پتے دھو کر رات بھر ایک کپ پانی میں بھگو کر رکھ لیں اور صبح نہار منہ چھان کر اس کو پی لیں- ان پتوں میں ایک ایسا کیمیکل موجود ہے جو کہ خون میں شوگر کے لیول کو کنٹرول کرنے میں مددگار ثابت ہو گا-
2: ہائی بلڈ پریشر کے مریضوں کے لیے مفید:
ان پتوں میں ایسے اجزا موجود ہیں جو کہ خون کی شریانوں کو مضبوط کرتی ہیں اور دوران خون کو تیز کرتی ہے- اس کے لیے بھی اوپر بتائے گئے طریقے سے آم کے پتوں کی چائے بنا کر دن میں ایک یا دو بار پی جائے تو فائدہ ہو گا-
3: بے چینی کا خاتمہ:
عام طور پر گرمی کے موسم میں یا پریشانی میں ہونے والی گھبراہٹ سے بھی یہ پتے نجات دلاتے ہیں- رات بھر بھگوئے ہوئے آم کے پتوں کے پانی کو چھان کر دو یا تین کپ پانی ایک بالٹی پانی میں شامل کرلیں اور اس پانی سے نہا لیں- اس سے ایک جانب تو گرمی کے اثرات ختم ہوں گے اور اس کے ساتھ ساتھ تازگی بھی حاصل ہو گی اور بے چینی کا خاتمہ بھی ہوگا-
4: گردے اور پتے کی پتھری کے لیے مفید:
پتے اور گردے کی پتھری انتہائی تکلیف دہ ہوتی ہے اور اس کا علاج عام طور پر بغیر آپریشن کے ممکن نہیں ہوتا- مگر حکیمی نسخے کے مطابق آم کے درخت کے پتوں سے اب اس کا علاج ممکن ہے۔ اس کے لیے آم کے پتوں کو چھاؤں میں سُکھا لیں اور ان کو پیس کر ان کا ایک سفوف تیار کر لیں- اس کے بعد دن میں ایک سے دو بار اس سفوف کو سادہ پانی کے ساتھ کھائیں کچھ ہی دنوں میں پتھری کا نام و نشان بھی موجود نہ رہے گا-