شفاء اور مر ض دینے والی ذات اللہ کی ہے. امید ہے یہ پوسٹ آپ کے بہت کام آئے گی ان شاءاللہ. انجیر کو جنت کا پھل کہا گیا ہے، انجیر کا شمار عام اور مشہور پھلوں میں ہوتا ہے، انجیر کمزور اور دبلے پتلے لوگوں کے لیے بیش بہا مفید ہے یہ جسم کو فربہ اور چہرے کو سرخ و سفید بناتا ہے۔
انجیر دوسرے پھلوں کے مقابلے میں ایک نازک پھل ہے اور پکنے کے بعد خود بہ خود ہی زمین پر گر جاتا ہے اور اسے زیادہ دنوں تک محفوظ کرنا بھی ممکن نہیں ہوتا۔ اگر انجیر کو فریج میں رکھا جائے تو یہ شام تک پھٹ جاتا ہے، اسے استعمال کرنے کے لیے پہلے خشک کیا جاتا ہے.
انجیرکو خشک کرنے کے لیے سب سے پہلے اسے گندھک کی دھونی دی جاتی ہے تاکہ یہ جراثیم سے پاک ہو جائے اور اس کے بعد آخر میں اسے نمک کے پانی میں ڈبویا جاتا ہے تاکہ سوکھنے کے بعد نرم و ملائم انجیر کھانے میں خوش ذائقہ ہو جائے۔عرب ممالک میں اس پھل کو بہت زیادہ پسند کیا جاتا ہے.
انجیر کے اندر پروٹین، معدنی اجزاء شکر، کیلشیم، فاسفورس پائے جاتے ہیں. دونوں طرح کی انجیر یعنی خشک اور تر میں وٹامن اے اور سی کافی مقدار میں پائے جاتے ہیں۔ اس میں وٹامن بی اور ڈی قلیل مقدار میں ہوتے ہیں. ان اجزاء کی وجہ سے انجیر ایک مفید غذائی دوا کی حیثیت رکھتا ہے.
اس لیے جسمانی کمزوری اور تیز بخار میں اس کا استعمال انتہائی مفید ہے۔ انجیر کو بطور میوہ بھی کھایا جاتا ہے اور بطور دوا بھی استعمال کیا جاتاہے، یہ زود ہضم ہے اور قبض کو دور کرتا ہے۔انجیر جگر اور تلی کے سدوں کو کھول دیتا ہے، انجیر کی بہترین قسم سفید ہے.
یہ پھل گردہ اور مثانہ سے پتھری کو تحلیل کرکے نکال دیتا ہے. زہر کے مضر اثرات سے بچاتا ہے۔انجیر کو مغز بادام اور اخروٹ کے ساتھ ملا کر استعمال کریں تو یہ خطرناک زہروں سے محفوظ رکھتا ہے اگر بخار کی حالت میں مریض کا منہ بار بار خشک ہو جاتا ہو تو اس کا گودہ منہ میں رکھنے سے افاقہ ہوتا ہے۔
انجیر کھانے کے بے شمار فائدے ہیں، انجیر کو پانی میں بھگو کر چند گھنٹے بعد پھول جانے پر دن میں دو بار کھائیں، دائمی قبض دور ہو جائے گی، اس کے علاوہ خشک انجیر کو رات بھر پانی میں رکھ دیا جائے تو وہ تازہ۔ انجیر کی طرح پھول جائے گا اسے کھانے سے گلہ بیٹھ جانا یا بند ہوجانے کے امراض پیدا نہیں ہوتے
، سردی کے ایام میں بچوں کو خشک۔ انجیردی جائے تو ان کی نشوونما کے لیے بے حد مفید ہے اس کے علاوہ۔ انجیرکم وزن والوں اور دماغی کام کرنے والوں کے لیے بے حد مفید ہے۔
انجیر کھانے سے آدمی قولنج جیسے مرض سے محفوظ رہتا ہے۔کھانسی، دمہ اور بلغم کے لیے انتہائی مفید ہے، ۔انجیر کا باقاعدہ استعمال سر کے بالوں کو دراز کرتا ہے، ۔انجیر کو سرکہ میں ڈال کر رکھ دیں،ایک ہفتہ بعد دو تین ۔انجیرکھانے کے بعد کھانے سے تلی کے ورم کو آرام آ جاتا ہے۔
جن لوگوں کو پسینہ نہ آتا ہو، ان کے لیے۔ انجیر کا استعمال مفید ہے، جن لوگوں کو ضعف دماغ کی شکایت ہو، وہ اس طرح ناشتہ کریں کہ پہلے تین چار۔ انجیر کھائیں، پھر سات دانے بادام، ایک اخروٹ کا مغز، ایک چھوٹی الائچی کے دانے پیس کر پانی میں چینی ملا کر پی لیں، دماغ کی کمزوری سے نجات مل جائے گی۔ بواسیر کی مرض میں بھی انجیر انتہائی مفید ہے یہ ایسا پھل ہے کہ پرانی سے پرانی بواسیر کو ختم کر دیتا ہے۔