گزشتہ دو دنوں سے کثرت کے ساتھ ایسے سوال آ رہے ہیں جو بہن بھائی بہت زیادہ تنگ دستی کا شکار ہیں اور بڑی غربت والی زندگی گزا ر رہے ہیں کئی بہن بھائیوں نے کہا کہ ہمارے اوپر ایسی نوبت بھی آئی ہوئی ہے کہ ہم بازار سے خشک روٹیاں خرید کر پھر ان کو پانی میں بھگو کر بچوں کو کھلاتے ہیں۔ موجودہ دور میں تنگ دستی بہت بڑا مسئلہ بن چکا ہے ایک شخص ہے وہ کہتا ہے کہ میری شادی کو پندرہ سال ہو چکے ہیں میں نے اپنے کاروبار کے لیے قرضا لیا تھا اس قرض کی وجہ سے گھر فروخت ہو گیا ایک گھر تھا وہ بھی چلا گیا چار یا پانچ پلاٹ تھے وہ بھی فروخت ہو گئے بس ایک دکان ہے۔
اسی سے گھر کا خرچہ چلا رہا ہوں مگر قرض اب بھی ختم نہیں ہوا۔ اس قرض کی وجہ سے پریشان رہتا ہوں کبھی کبھی تو دل کر تا ہے خود کشی کر لو۔ رمضان میں سحری کے وقت ا س وظیفے کو کرنے سے آپ جو حاجت اللہ سے طلب کر یں گے وہ اللہ کے حکم سے پوری ہو گی میں پورے یقین کے ساتھ یہ بات کر رہا ہوں کہ اگر آپ اللہ سے لاکھوں کا سوال کر یں گے تو وہ کروڑوں آپ کو عطا کر دیں گے ماہِ رمضان رحمتوں اور بر کتوں والا مہینہ ہماری زندگی میں آیا ہوا ہے اس ماہ کی ہمیں قدر کرنی چاہیے ۔ یہ ماہ پھر ہماری زندگی میں آئے گا یا نہیں کثرت کے ساتھ دعائیں کی جائیں۔
یہ وہ مبارک مہینہ ہے جس میں اللہ نفل کا ثواب اور فرض کا ثواب ستر گنابڑھا دیتے ہیں اس مہینے میں اُمت ِ محمدی کے لیے جنت کے تمام دروازے کھول دئیے جا تے ہیں سر کش شیا ط ین کو جکڑ دیا جا تا ہے اور روزہ وہ مبارک عمل ہے جس کے بارے میں اللہ فر ما تا ہے کہ روزہ میرے لیے ہے اور میں ہی اپنے بندے کو اجر دیتا ہے یہ عمل ہے جس کے ذریعے اللہ کا قرب اور اس کی خوشنودی حاصل کی جا تی ہے روزہ قلبی اطمینان کا بہترین ذریعہ ہے دل کا زنگ دور ہو جا تا ہے۔ انسان گ ن ا ہ وں اور خواہشات سے بچ جا تا ہے مساکین و غربا سے ہمدردی پیدا ہو جا تی ہے رمضان ہی وہ مقدس مہینہ ہے کہ جس میں قرآن مجید نازل فر ما یا اس وظیفے میں ہے کہ آپ نے سحری میں اٹھنا ہے اور سحری بھی بناتی رہیں اور ساتھ ساتھ لا حولہ ولا قوۃ الا با للہ بھی پڑھتی رہیں اور آپ نے یہ عمل سو بار کر نا ہے تو یہ ہو نہیں سکتا کہ آپ کے دل سے اس وقت جو دعا نکلے وہ پوری نہ ہو ضرور پوری ہو گی اور اللہ اس دعا کو لازماً سنیں گے۔ اللہ سے دعا ہے کہ اللہ ہم سب کی مشکلات آسان فر ما ئیں۔