رسول اللہ ﷺ کا ارشادِ گرامی ہے ’’گن اہ سے توبہ کرنے والا گن اہ گار بندہ بالکل اُس بندے کی طرح ہے جس نے گن اہ کیا ہی نہ ہو۔ نبی اکرمﷺ نے ایک موقع پر فرمایا: اللہ کے حضور توبہ کیا کرو، میں خود دن میں سوسو دفعہ اُس کے حضور توبہ کرتا ہوں۔ایک حدیث مبارکہ میں فرمایا گیاکہ خوش قسمت ہیں وہ لوگ جو اپنے
قصور اور گن اہوں پر نادم ہوکر اپنے آقا ومولیٰ ربّ رحیم کے حضور توبہ کرتے ہیں۔ رسول اللہ ﷺ کا ارشادِ گرامی ہے :ہر آدمی خطا کار ہے اور خطاکاروں میں بہترین ہ لوگ ہیں جو خطاو قصور کے بعد مخلصانہ توبہ کرتے ہیں۔ایک دوسرے مقام پر رسول مکرمﷺ نے توبہ کرنے والوں کو اللہ کا دوست کہا ہے۔ ارشاد نبویؐ ہے توبہ کرنے والا اللہ کا دوست ہے ۔اسی طرح استغفار کی فضیلت بیان کرتے ہوئے سرور عالم ﷺ نے ارشاد فرمایا:جو شخص کثرت سے استغفار کرتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس کے لیے تنگی ، مشکل سے نکلنے اور رہائی پانے کا راستہ بنادیتا ہے، اس کی ہر فکر اور پریشانی کو دور کرکے کشادگی اور اطمینان عطا فرماتاہے ،اُسے اُن طریقوں سے رزق دیتا ہے، جن کا اُسے گمان بھی نہیں ہوتا۔ ایک حدیث مبارکہ میں فرمایاگیا کہ لائقِ مبارک باد ہے، وہ شخص جس کے نامۂ اعمال میں روز ِمحشر استغفاد کی کثرت ہوگی۔ ارشادِ مبارک ہے :خوشی اور مبارک ہو ،اُس بندے کو جو اپنے اعمال نامہ میں بہت زیادہ استغفار پائے۔ یعنی آخرت میں وہ دیکھے کہ اس کے نامۂ اعمال میں بکثرت استغفار درج ہو۔علاوہ ازیں احادیث مبارکہ میں اپنے ساتھ اپنے مومن بھائیوں اور بہنوں کے لیے استغفار کرنے کی فضیلت بھی بیان کی گئی ہے۔ ارشادِ نبویؐ ہے کہجو بندہ عام مومنین و مومنات کے لیے اللہ تعالیٰ سے مغفرت مانگے گا ،اُس کے لیے ہر مومن مردو عورت کے حساب سے ایک ایک
نیکی لکھی جائے گی۔ ایک حدیث ِ مبارکہ میں رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:اللہ تعالیٰ کی طرف سے جنّت میں کسی مرد صالح کا درجہ ایک دم بلند کردیا جاتا ہے تو وہ جنّتی بندہ پوچھتاہے کہ اے پروردگار، میرے درجے اور مرتبے میں ترقی کس وجہ سے اور کہاں سے ہوئی؟ جواب دیا جائےگا کہ تیرے واسطے فلاں اولاد کی دعائے مغفرت کرنے کی وجہ سے(مسند احمد)۔ حضرت نوحؑ اپنی نافرمان قوم کو نصیحت فرما رہے ہیں کہ ارشادِ باری تعالیٰ ہے نوحؑ نے اپنی قوم سے فرمایا اپنے پروردگار سے مغفرت مانگو، یقین جانو وہ بہت بخشنے والا ہے، وہ تم پر آسمان سے (رحمت کی) خوب بارشیں برسائے گا، اور تمہارے مال اور اولاد میں ترقی دےگا اور تمہارے لیے باغات پیدا کرے گا اور تمہاری خاطر نہریں مہیّا کردے گا اور تمہیں کیا ہوگیا ہے کہ تم اللہ کی عظمت سے بالکل نہیں ڈرتے۔آج کا وظیفہ بھی استغفار سے منسلک ہےاگر آپ بھی اپنی زندگی میں استغفار کو لازم پکڑ لیتے ہیں تو اللہ تعالیٰ آپ کی رزق کی تمام پریشانیاں دور فرمادیگا اور اس جگہ سے رزق پہنچائے گا جہاں آپ کا وہم وگمان بھی نہیں ہوگا ۔ اسی لیے اگر آپ مال ودولت کی تنگی کیوجہ سے پریشان ہیں تو استغفار کی کثرت ضرور کیا کریں۔