گناہوں کی وجہ سے بند رزق کے دروازے کھلوائیے
جب بندہ استغفار کا لازم پکڑتا ہے،ندامت کا دوسرا نام استغفار ہے۔توبہ کا دوسرانام استغفار ہے۔استغفارکا دوسرا نا جرم کو مان جانا ہے۔استغفار کا دوسرا نام اعتراف جرم کرنا ہے۔
ندامت سے رزق کا بڑھنا
رزق کے وہ دروازے جو اُس کے گناہوں کی وجہ سے بند تھے،استغفار کرنے سے کُھل جاتے ہیں،اس کے رزق میں اضافہ ہوجاتا ہے۔اس کی مثال دیتا ہوں۔ اسکے گناہوں اور خطاؤں کی وجہ سے عذاب آنا چاہیے،لیکن اس کی روزی اس کے گناہوں کا ازالہ بن جاتی ہے،ڈھال بن جاتی ہے،اس لیے اس کے گناہوں کیوجہ سے اس کی روزی کم ہوجاتی ہے۔لیکن جب بندہ استغفار کرتا ہے۔اللہ کے غصے کا ٹھنڈا کر دیتا ہے اور اُس کی روزی آنا شروع ہو جاتی ہے، بڑھ جاتی ہے جو کہ رُکی ہوئی تھی۔
ندامت سے مرادیں ملنا
اسی لیے فرمایااستغفار کرنے والے کورزق میں برکت مل جاتی ہے،استغفار کرنے والے پر اللہ کی رحمت کی بارشیں ہوتی ہیں،استغفار کرنے والے کو باغات و ثمرات ملتے ہیں،استغفار کرنے والے کی مغفرت ہوتی ہے۔آج اُمت پر جو حال ہے،اُمت پر جو گناہ ہیں اور اُمت پر جو عذاب ہیں اُس کا علاج صرف اور صرف توبہ و استغفار ہے۔
اللہ سے راز و نیاز
اللہ والواستغفار کیا کرو۔اللہ سے رازونیاز کیا کریں۔سوتے ہوئے،اٹھتے ہوئے،آپ پاک ہیں،ناپاک ہیں،آپ وضو سے ہیں،یا بے وضو ہیں،آپ جس حالت میں بھی ہیں اس زبان سے اللہ سے باتیں کرنا شروع کر دیں۔اللہ کو اپنا قصہ سنائیں۔اللہ کو اپنا غم سُنائیں،اللہ کو راز بتائیں،اللہ کو اپنا حال سنائیں،اللہ سے اپنا معا ملہ ٹھیک کریں کہ یا اللہ میں تیرا محبوب بندہ بننا چاہتا ہوں۔اللہ میں تجھے اپنا بنانا چاہتا ہوں۔یا اللہ تیری طرف رجوع کرنا چاہتا ہوں۔میرے مالک!نفس نے مجھے بے بس کیا ہوا ہے۔یا اللہ میرے بس میں جتنا تھا وہ بھی تیرے رحمت کی وجہ سے تھا اللہ میں نے اتنا کردیا۔یا اللہ اس تھوڑے کو زیادہ کردے۔ہلکی ہلکی آواز میں آہستہ آہستہ آواز میں اُس رب کریم سے باتیں کیا کریں،وہ اللہ بڑے زور سے آپ کو آواز دیگا۔