اللہ تعالیٰ نے اس ماہ مبارک کو دیکھنے اس میں اپنی عبادت کرنے اور سب سے بڑھ کرروزہ رکھنے کا شرف حاصل کرنے کا موقع دیا ۔یہ رب تعالیٰ کا بہت ہی بڑ ااحسان کریم ہے ۔آج ہم آپ ایک دو اور تین رمضان المبارک کی سحری میں پڑنے والا ایک ایسا عمل بتائیں گے کہ جس کو پڑھنے سے آپ کی بے شمارمعاملا ت ہزاروں دعائیں لاکھوں حاجات اور ہر طرح کی بیماریوں کیساتھ معاشی معاملات میں بھی اللہ تعالیٰ کی خاص مدد حاصل ہوگی ۔ سحری ایک ایسا وقت ہے کہ جس وقت مانگی گئیں دعائیں رب تعالیٰ بہت قبول فرماتا ہے اسی طرح جیسے نبی کریمﷺ کا ارشاد گرامی ہے اللہ تعالیٰ اور اس کے فرشتے سحری کھانے والوں پر رحمت نازل فرماتے ہیں ۔
حضرت عبداللہ بن حارث ؓ ایک صحابی سے نقل کرتے ہیں کہ میں رسول اللہﷺ کی خدمت اقدس میں حاضر ہوا اس وقت آپ نبی کریمﷺ سحری نوش فرما رہے تھے ۔ آپﷺ نے فرمایا یہ ایک برکت کی چیز ہے جو اللہ تعالیٰ نے تم کو عطاء فرمائی اس کو ہرگز مت چھوڑنا ۔ ان ارشادات سے پیارے آقاﷺ کی فرمودات سے سحری کی اہمیت کا اندازہ بخوبی ہوگیا ہے ۔ ایسے وقت میں مانگی گئی دعائیں رب تعالیٰ کے نزدیک کتنی زیادہ فضیلتوں والی ہوگی اس کا اندازہ بھی آپ کرسکتے ہیں ۔
حضورﷺ کا ارشاد ہے جو شخص بغیر شرعی عذر کے ایک بھی رمضان کا روزہ چھوڑ دے تو وہ رمضان کے علاوہ وہ پوری زندگی بھی روزے رکھے اس کا بدل نہیں ہوسکتے ۔ اسی طرح اس ارشاد میں ایک اور بھی نبی کریمﷺ نے بات بتائی کہ روزے کی کیا فرضیت ہے ارشاد بارتعالیٰ کیساتھ نبی کریمﷺ کا ارشاد سنتے جائیں بہت سے روزے دار ایسے ہیں کہ ان کو روزے کے بدلے میں سوائے بھوکا رہنے کے کچھ حاصل نہیں ہوتے ۔ بہت سے شب بیدار ایسے ہیں کہ ان کو رات کے جاگنے کی مشقت کے سوا کچھ بھی نہیں ملتا ۔غیبت اور چغلی کے ذریعے حرام مال کیساتھ اس کو افطار کرکے اس ثواب سے محروم ہوجاتے ہیں ۔ جو ایام اللہ تعالیٰ نے خود مقدس قرار دیئے ہیں ان میں رمضان المبارک سر فہرست ہے ارشاد باری تعالیٰ ہے کہ یہ ہمارا مہینہ ہے اسی لیے تو ان دنوں میں اللہ تعالیٰ کی رحمت کی گھٹائیں خوب برستی ہیں ۔ یہ بات بھی ذہن نشین رہنی چاہیے یہ مہینہ تمام مہینوں سے افضل اور اعلیٰ ہے ۔
جب یہ ماہ مبارک آتا ہے تو رحمت اور برکت لیکر آتا ہے جب جاتا بخشش لیکر جاتا ہے اس ماہ مبارک میں اللہ تعالیٰ فرشتوں کو حکم دیتا ہے کہ شیطان کو جکڑ دو تاکہ کوئی اس کے وسوسوں کا ش کار ہوکر برکتوں سے محروم نہ رہ جائے اگر کوئی بندہ اس کے باوجود اپنے نفس پر ضبط نہ کرپائے مغفرت نہ کراسکے اس سے بڑھ کر اس کی بدقسمتی کیا ہوسکتی ہے۔